سوال
میرے سے روزہ بند کرنے میں ایک منٹ کی تاخیر ہوگئی، یعنی سحری کا اختتام چار بج کے 22 منٹ تھا اور میں نے چار بج کر 23پر اختتام کیا اس بات کا علم ہوتے ہوئے کہ وقت ختم ہو رہا ہے، میں نے اپنا کھانا مکمل کیا، جس کی وجہ سے ایک منٹ کی تاخیر ہوگئی، میں کینیڈا میں رہائش پذیر ہوں اور یہاں صبح صادق کے وقت پر علماء میں اختلاف ہے، کچھ حضرات 18 ڈگری کے استعمال کرتے ہیں اور کچھ حضرات 15 ڈگری، میں کافی عرصہ سے احتیاط کے تقاضے سے 18 ڈگری کے مطابق روزے رکھتا ہوں اور نماز فجر 15 ڈگری کے مطابق پڑھتا ہوں، اس تمہید کا مطلب صرف یہ ہے کہ میں اپنی غلطی کا کفارہ ادا کروں یا قضا؟
جواب
صبح صادق کے تحقق میں جمہور علماءِ کرام کے قول کے مطابق زاویۂ شمس 18 ڈگری زیرِ افق مدار ہے، یہی مفتی بہ ہے۔
اگرآپ نےاس کے مطابق سحری کا وقت ختم ہونے کے ایک منٹ بعد کچھ کھاپی لیا اور روزہ ایک منٹ تاخیر سے بند کیا تو آپ کا روزہ نہیں ہوا، بعد میں اس روزے کی قضا کرنی ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 405):
“أو تسحر أو أفطر يظن اليوم) أي الوقت الذي أكل فيه (ليلاً و) الحال أن (الفجر طالع والشمس لم تغرب) لف ونشر ويكفي الشك في الأول دون الثاني عملاً بالأصل فيهما ولو لم يتبين الحال لم يقض في ظاهر الرواية، والمسألة تتفرع إلى ستة وثلاثين، محلها المطولات (قضى) في الصور كلها (فقط).”
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200808
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن